کنیڈا -دنیا کا دُوسرا بڑا مُلک بہ لحاظ رقبہ
کنیڈا کا شمار براعظم امریکہ کے شمالی ممالک میں ہوتا ہے۔ کنیڈا اپنے رقبے کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے۔ کنیڈا کا مجموعی رقبہ 99 لاکھ اسکوائر کلومیٹر ہے۔ اور اسکی مجموعی آبادی 3 کروڑ 75 لاکھ سے زیادہ ہے۔ لفظ کنیڈا قدیم شمالی امریکی قبیلہ آئروکوئس جو کے دریائے سینٹ لارنس کے کنارے آباد تھا انکی زبان آئروکوئن کے لفظ کینیٹا سے مشتق ہے۔ جسکے معنی گاؤں کے ہیں۔ کنیڈا کوسب سے پہلے فرانس کے بریٹن ایتھک گروپ سے تعلق رکھنے والے جیک کرٹیئر نے 1934 میں دریافت کیا۔شمالی امریکی قبیلہ آئروکوئس اور فرانس کے درمیان 56 سال تک اقتدار اور طاقت کی جنگ لڑی گئی جسکو ہروون وار بھی کہا جاتا ہے ۔ آئروکوئس اپنی ملکی حدود کو وسعت دینا چاہتے تھے اور فر یعنی بھیڑوں کی کھال کی تجارت کے لئے شمالی امریکی ملکوں اورفرانس کے درمیاں بطور مڈل مین اپنی اجارہ داری کے خواہش مند تھے۔ آئروکوئس قبیلہ کے لوگ اب بھی چھ ممالک میں موجود ہیں لیکن بناء اپنی خاص شناخت کے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ آئروکوئس قبیلہ نے ہی اینٹاریو اور نیویارک کو 4ہزار سال قبل آباد کیا تھا اور وہی آبادکاری مستقل چلی آرہی ہے۔ کنیٖڈا میں آج بھی 600 سے زیادہ فرسٹ نیشن یا یو سمجھ لیئے کہ بانی سرزمین کنیڈا قبائل کے لوگ موجود ہیں۔ جن برٹش کولمبیا میں مقیم انڈین بینڈ، البرٹا میں اسٹورجین لیک فرسٹ نیشن، اور کیوبک میں مناواں کے اٹیکامیکیو قبائل جبکہ 60 سے زیادہ قدیم اور بنیادی زبانوں کے بولنے والے بھی موجود ہیں۔ کنیڈا 10 صوبوں اور تین ملحقہ علاقے جو شمال میں واقع ہیں پر مشتمل ہے۔ جبکہ چھوٹے بڑے ملا کر 253 کے قریب قریب شہر اور قصبے ہیں۔ لندن میں منعقد ہونے والی 1866 کی لندن کانفرنس کے نتیجے میں کنیڈا کے اکثریتی صوبوں نے باہمی مشاورت سے کنیڈا کو بطور آزاد و خودمختار ملک ڈیکلئیر کردیا جسکی تاریخ یکم جولائی 1867 تھی۔ اسی مناسبت سے یکم جولائی کو کنیڈا کا قومی دن منایا جاتا ہے۔
کنیڈا میں زبانیں اور مذاہب
کنیڈا میں سب سے زیادہ رومن کیتھولک مذہب کے ماننے والے ہیں جنکا تناسب 67۔3 فیصد ہے اور 23.9 فیصدی لوگ کسی بھی مذہب پر یقین نہیں رکھتے۔ جبکہ اسلام کنیڈا میں سب سے تیزی سے فروغ پانے والا دین ہے۔جسکے ماننے والے 7.2 فیصد ہیں۔ لیکن اس میں یقیناً مختلف اسلامی طبقات،مسلک کے لوگ بھی ہونگے۔جبکہ ہندو، سکھ اور بدھ ازم کے ماننے والے بھی بڑی تعداد میں کنیڈا میں حصول تعلیم، کاروبار اور ملازمت کی غرض سے رہائش پذیر ہیں۔ جبکہ زبانوں کی بات کی جائے تو کنیڈا میں آفیشلی دو زبانیں بولی جاتی ہیں انگلش اور فرنچ جبکہ باقی اکثریتی بولی جانے والی زبانوں میں منڈرین (چائنیز)، کینٹونیز، پنجابی اور ھندی (اردو) سرفہرست زبانیں ہیں۔ واضح رہے دنیا میں اگر کسی ملک کو مِنی پنجاب کہا جاتا ہے تو وہ کنیڈا ہے۔ کنیڈا میں ہندوستان اور پاکستان سے جانے والے اہل پنجاب کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو وہاں کاروبار سے لیکر ملازمت تک میں اچھی تعداد میں شریک ہیں۔ حتیٰ کہ پنجابی لوکل ٹی وی چینلز بھی موجود ہیں۔
کنیڈا کا ڈائلنگ کوڈ 1+ ہے
کنیڈا کے ساتھ ملحقہ ممالک کی سرحدوں کی تفصیلات
کنیڈا امریکہ براعظم میں شمالی جانب واقع ہے۔ کنیڈا کے مغرب میں امریکی ریاست الاسکا جبکہ جنوب میں امریکہ ہی کی مزید بارہ ریاستوں کی سرحدیں ملتی ہیں۔ جبکہ کنیڈا کی سمندری سرحدیں گرین لینڈ سے ملتی ہیں جو کہ ڈنمارک کے زیر سایہ ایک خودمختار ریاست ہے۔جبکہ سینٹ پئیر اور میکویلون جو کہ فرانسیسی جزیرہ نماء علاقے ہیں انکی سمندری سرحدیں بھی کنیڈا سے ملتی ہیں۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ کنیڈا کی سمندری سرحدوں کی روس کے ساتھ بھی شراکت داری ہے۔
کنیڈا کے اہم قدرتی، تفریحی اور تاریخی مقامات
تاریخی و قدیم مقامات کی بات کی جائے تو فی الوقت کنیڈامیں 20 ہیریٹیج مقامات ہیں جو یونیسکو کے ڈیکلئیرڈ ہے۔ جن میں 9 ثقافتی ، 10 قدرتی اور 1 عمومی تاریخی و قدیمی جگہہ ہے۔جن میں سے کچھ کے نام درج ذیل ہیں۔۔
نمبر 1۔ راکی ماؤنٹین پارکس
نمبر 2۔ ڈایناسور پروونشل پارک
نمبر3 ۔ گروس مورنے نیشنل پارک
نمبر 4۔ ھیڈ اسمیشڈ بفالو جمپ
نمبر 5۔ کوبیک کا تاریخی ضلع
نمبر 6۔ جوگنس فوسل کلف
نمبر 7۔ کلوین / ورنجیل سینٹ الیاس / گلیشیر بے
نمبر 8 ۔ لینڈ اسکیپ آف گرینڈ پرے
نمبر 9۔ اولڈ ٹاؤن لیونن برگ
نمبر 10۔ پماچیون اکی
جبکہ کنیڈامیں ایک تاریخی مقام ایسا بھی دریافت ہوا ہے جہاں زمانہ قدیم کی تحریریں دیواروں پر لکھی ہوئی ہیں۔
کنیڈا کا حکومتی اور انتظامی ڈھانچہ
کنیڈا میں آئینی بادشاہت اور جمہوری نظام حکومت دونوں موجود ہیں۔ آئینی باشاہت جسکی ملکہ کوئین ایلزبتھ ہیں۔ جو برطانیہ اور کنیڈا کے علاوہ مزید چودہ ممالک کی بھی ملکہ ہیں۔جن میں سرفہرست آسٹریلیا، بہاماس، نیوزی لینڈ، پپوانیوگنی اور سلومون آئی لینڈ ہیں۔ جبکہ پارلیمانی جمہوریت کے تحت ملک کا انتظامی نظام وزیراعظم سنبھالتا ہے اور وزیر اعظم کا انتخاب ملکہ کا منتخب کردہ گورنرجنرل کرتا ہے۔ جبکہ گورنرجنرل کی مدت پوری ہونے پر نئے گورنر جنرل کا انتخاب ملکہ وزیر اعظم کی مشاورت سے کرتی ہیں۔ آئینی اختیارات ملکہ کو حاصل ہیں لیکن انتظامی معاملات چلانے میں وزیر اعظم بااختیار ہوتا ہے لیکن ملکہ کی منظوری کیساتھ۔ موجودہ کنیڈین وزیراعظم جو کنیڈا کے 23ویں وزیراعظم بھی ہیں کا نام جسٹن پیئر جیمز ٹروڈو ہے جبکہ گورنر جنرل ایک خاتون ہیں جنکا نام جولی پیوٹی ہے. کنیڈا میں سینیٹرز کی تعداد فی الوقت 105 ہے۔ جبکہ ہاؤس آف کامن کے میمبرز کی تعد اد 338 ہے۔ 2015 میں کنیڈا میں پیدا ہونے والی پاکستانی نژاد کنیڈین خاتون سلمہ زاہد بطور ممبر پارلمینٹ منتخب ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون تھیں۔ لیکن فروری 2018میں سلمہ زاھد نے میڈیکل کی بناء پر پارلمینٹ سے چھٹی لے لی۔ سلمہ زاھد کو نان ھڈکن لیمفومیاء اسٹیج 4 کا مرض لاحق ہے۔ بہتر ٹریٹمنٹ اور احتیاط سے اس مرض سے لڑا جاسکتا ہے اور خوشگوارزندگی گزاری جاسکتی ہے۔
کنیڈا میں ملکی اور داخلی حفاظت کے ادارے
کنیڈین آرمی، ڈیپارٹمنٹ آف نیشنل ڈیفینس کے ماتحت ہے۔جسکا ہیڈ کوارٹر اوٹاوا میں ہے۔ کنیڈین آرمی کا کمانڈر انچیف کنیڈین گورنر جنرل ہوتا ہے جو فی الوقت ایک خاتون ہیں۔ جبکہ سربراہ فوج لیفٹنٹ جنرل وین آئیر ہیں۔ جبکہ سیکنڈ موسٹ سینئر آرمی افسر جو کمانڈر انچیف کے بعد ہوتا ہے اس کو چیف آف ڈیفینس اسٹاف کہا جاتا ہے موجودہ چیف آف ڈیفینس اسٹاف جوناتھن ہالبرٹ ہیں۔ کنیڈین آرمی میں فی الوقت 71ہزارریگولر فوجی جوان، جبکہ ریزرو فورس میں 28ہزار کے قریب جوان ہیں۔ ریگولر فورس میں9ہزار خواتین اور ریزرو فورس میں 4ہزار خواتین بھی شامل ہیں۔ جبکہ داخلی حفاظتی ادارے یعنی پولیس کی بات کی جائے تو کنیڈین پولیس کا پورا نام رائل کنیڈین ماؤنٹیڈ پولیس ہے۔ جس کے افسران و جوا ن کی تعداد مجموعی طور پر 69ہزار کے لگ بھگ ہے۔ جبکہ سٹی وائز پولیس کا سربراہ ہوتا ہے جسکا انتخاب شہر کا میئر
کرتا ہے اور انتخاب میں اس بات کا خیال رکھا جاتا ہے کہ پولیس چیف شہر کا مقامی ہو۔ کنیڈین پولیس کی انتظامی و اختیاری باگ ڈور کمشنر کے ہاتھ میں ہوتی ہے جو کہ منسٹری آف پبلک سیفٹی کے ماتحت ہوتا ہے۔ جبکہ پولیس کے احتساب کے لئے ایس آئی یو کے نام سے ایک صوبائی یا اسٹیٹ لیول کی ایجنسی ہے جو ضلعی، شہری اور قصباتی سطح پر پولیس ڈیپارٹمنٹ کی نگرانی کرتی ہے اور اس کے جرائم میں ملوث ہونے والے افسران کے حوالے سے تحقیقات بھی۔
کنیڈا کے حوالے سے کچھ خاص اور دلچسپ حقائق
کنیڈا بہ لحاظ رقبہ دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔
کنیڈا دنیا کے تعلیمی لحاظ سے بلند ترین تناسب رکھنے والا ملک ہے کنیڈا کی تقریباً آدھی آبادی کالج ڈگری کی حامل ہے
کنیڈا دنیا میں سب سے زیادہ جھیلوں والا شہر ہے۔ 3اسکوائر کلومیٹر سے زیادہ رقبہ والی جھیلوں کی تعداد 31ہزار7 سو سے زیادہ ہیں۔ جن میں سے پانچ سو یا زائد جھیل ایسی ہیں جنکا پھیلاؤ 100 اسکوائر کلومیٹر سے زیادہ ہے
کنیڈا کو دنیا میں فی مربع اسکوائر کلومیٹر سب سے کم آبادی رکھنے والے ملک کا اعزاز بھی حاصل ہے جہاں آبادی کا
تناسب 3.7 افراد فی مربع اسکوائر کلومیٹر ہے
چرچل کنیڈا کا ایک قصبہ ہے جہاں کاروں اور گاڑیوں کا دروازہ لاک کرنا قانوناًممنوع ہے تاکہ برفانی ریچھ کے حملے کی صورت میں کوئی بھی پیدل راہگیر نزدیکی کار میں پناہ لے سکے۔
کنیڈا کے شمال مغربی علاقوں میں گاڑیوں کے لئے پولربیئر نمبر پلیٹس کا استعمال کیا جاتا ہے جسکا آغاز 1971سے ہوا۔ کیوں کہ بیئر (ریچھ) کنیڈا کے شمال مغربی علاقوں میں کثیر تعداد میں پائے جاتے ہیں۔ان پولربیئر نمبر پلیٹس کی شکل مکمل ریچھ کی صورت میں ہوتی ہے۔
کنیڈا دنیا کا طویل ترین سمندری کنارا رکھنے والا ملک ہے جس کی لمبائی 1لاکھ 52ہزار 1سو میل ہے۔اور کنیڈا کا تمام پڑوسی ممالک سے سمندری بارڈر لگتا ہے بجائے خشکی کے۔
اٹھارہ سو چھیانوے (1896) کلومیٹر لمبائی کے ساتھ کنیڈا کی "ینج" گلی دنیا کی سب سے طویل ترین گلی ہے امریکہ اور کنیڈا کا بارڈر دنیا کا سب سے طویل ترین بارڈر ہے اور یہاں دفاعی لحاظ سے حفاظتی فقدان ہے۔
کنیڈا کے پاس ایک معاہدے کے بعد ایسا کوئی بھی ہتھیار نہیں ہے جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکے۔ اوریہ معاہدہ 1984میں ہواتھا۔
کنیڈا کےحوالے سے ایک اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کنیڈا کا کافی بڑا حصہ زمین کے کئی (معلوم) مقامات کے مقابلے میں بہت کم کشش ثقل (گریویٹی) کا حامل ہے۔ بلکہ کنیڈا میں میگنیٹک ہل کے نام سے پہاڑی راستہ ہے جہاں گاڑیاں اگر نیوٹرل کرکے روک دی جائیں تو وہ نیچے سے اوپر کی جانب چلنا شروع ہوجائیں گی۔ واضح رہے کہ ایسے راستے مدینہ تا مکہ کے درمیاں بھی ہیں جنکو وادی جن کے نام سے یاد کیاجاتا ہے ، لداخ میں بھی ہیں اور امریکہ اور چلی میں بھی ہیں۔
کنیڈا کی معاشی صورتحال
کنیڈا سال بہ سال معاشی لحاظ سے ترقی کرنے والا ملک بنتا جارہا ہے۔ مثبت جی ڈی پی کے لحاظ سے کنیڈا کا نمبر دنیا میں دسویں نمبر پر ہے۔ جبکہ کنیڈامیں سروس انڈسٹری کا حصہ سب سے زیادہ ہے تقریباً 76 فیصد لوگ سروس انڈسٹری سے منسلک ہیں۔ بالخصوص ٹرانسپورٹیشن، ایجوکیشن،طبی سہولیات کی خدمات،مواصلات، بینکنگ،سیاحت اور سرکاری ملازمت سرفہرست ہیں۔ جبکہ تیل اور آٹوموبائل کی صنعت کا بھی کنیڈا میں اہم کردار ہے۔
کنیڈا میں غیر ملکی طلبہ کے لئے تعلیم کا حصول
کنیڈا میں غیر ملکی طلبہ بالخصوص پاکستانیوں اور ہندوستانیوں کےلئے تعلیم کا حصول ساتھ ساتھ رہائش اور کمائی کے ذرائع بانسبت دیگر ممالک یوں بھی آسان،سستے اور مناسب ہیں کہ کنیڈا میں ایک بڑی تعداد انڈین اور پاکستانی رہتی ہے بالخصوص پنجاب سے لسانی تعلق رکھنے والوں کی سب سے زیادہ تعداد کنیڈا میں ہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کنیڈا کو اب مِنی پنجاب بھی کہا جانے لگا ہے۔جبکہ ہندوستانیوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد کنیڈامیں ملازمت،سرکاری ملازمت، کاروبارمیں شریک ہے۔ وسیع جائداد کے حامل ہونے کی وجہ سے نئے آنے والے ہندوستانیوں اور پاکستانیوں کو کنیڈا میں نسبتاً کم مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ کھانے کے لحاظ سے بھی کنیڈا میں ایشیائی دیسی کھانے کاحصول آسان ہے۔تعلیمی اور رہائشی اخراجات بھی کنیڈا میں مناسب میں ہیں۔ کنیڈا کی جانب سے حال ہی میں اسٹوڈنٹ دائریکٹ اسٹریم ویزاء جاری کرنے کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے جسکی وجہ سے اس پالیسی میں بتائی گئی اہلیت، شرائط و ضوابط کو رکھنے اور پورا کرنے والے تعلیم کے خواہشمند کو محض بیس دنوں کے مختصر ترین وقت میں کنیڈا جسی خوابوں کی سرزمین والے ملک کا ویزاء مل جاتا ہے۔تعلیم کی تکمیل کے بعد کنیڈا کم سے کم 8 ماہ اور زیادہ سے زیادہ 3 سال کا پوسٹ اسٹڈی ورک پرمٹ جاری کرتا ہے۔